اسلام آباد(نیوز ڈیسک )حمزہ شہبازکے وزیراعلیٰ بننے پر حکومتی صفوں میں اہم شخصیت نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ پنجاب بنتے ہی ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔نجی ٹی وی ٹوئنٹی فورکے مطابق احمد اویس جلد اپنا استعفیٰ گورنر پنجاب کو ارسال کر یں گے۔ واضح رہے کہ
احمد اویس اکتوبر2018 سے 11 اپریل 2019 تک ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رہے۔سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں وزیراعلیٰ کی ہائیکورٹ طلبی پر عہدے سے استعفیٰ دیاتھا۔احمد اویس 29 جولائی 2020 کو دوبارہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بنے تھے۔دوسری جانب سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ، سابق وفاقی وزیر بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ گورنر پنجاب عمر چیمہ نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی نہایت افسوسناک ہے، چودھری پرویزالٰہی کے سیاسی مخالفین بھی کہتے ہیں کہ انہوں نے ہمیشہ وضع داری اور برابری کی سطح پر ایوان کو چلایا، ان کے ساتھ اسمبلی فلور پر ن لیگ نے جو بہیمانہ سلوک کیا اس پر شدید افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے کل کے واقعے کی رپورٹ میرے آفس میں جمع کرا دی ہے، رپورٹ دیکھنے کے بعد فیصلہ ہو گا کہ حلف کس نے لینا ہے۔ عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ میں ایک سیاسی کارکن ہوں اور میرے پاس آئینی عہدہ ہے، میں نے خود عدلیہ کی آزادی کیلئے ڈنڈے کھائے ہیں، اب سب کا کردار قوم کے سامنے ہے۔ گورنر پنجاب نے سپیکر پنجاب اسمبلی کے میڈیا کوآرڈی نیٹر محمد اقبال چودھری سے بھی حال احوال دریافت کیا۔ دریں اثناء جماعت اسلامی کے اعلیٰ سطحی وفد نے بھی چودھری پرویزالٰہی کی عیادت کی۔ وفد میں ڈاکٹر لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ شریک تھے جبکہ محمد بشارت راجہ، عامر سلطان چیمہ اور دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔ جماعت اسلامی کے رہنمائوں نے کہا کہ چودھری پرویزالٰہی نہایت سلجھے ہوئے اور سینئر سیاسی رہنما ہیں، ان پر تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔