بگ بینگ کی دریافت کے بعد کیا کیا ہوا؟ ماہرین نے کھوج لگالیا

لاہور(ویب ڈیسک) سائنسی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بِگ بینگ کے کچھ عرصے بعد وجود میں آنے والے بلیک ہول کے آثار دریافت کرلئے ہیں۔ ماہرینِ فلکیات کا ماننا ہے کہ انہوں نے ایک ایسے ‘سُپر میسو بلیک ہول’ کے آثار کی شناخت کی ہے جو تقریبا تیرہ ارب اسی کروڑ

سال قبل ہونے والے بِگ بینگ کے تھوڑے عرصے بعد ہی معرض وجود میں آگیا تھا۔ یہ تحقیق ماہرین کی بین الاقوامی ٹیم کی جانب سے کی گئی جس رہنمائی نیل بوہر انسٹیٹیوٹ، یونیورسٹی آف کوپن ہیگن اور ٹیکنیکل یونیورسٹی آف ڈینمارک کے آسٹرو فزسٹس نے کی۔ خلاء میں دور کہیں موجود اس شے کو ہبل خلائی ٹیلی اسکوپ نے دریافت کیا، سِمیولیشنز نے اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ ایسی اشیاء وجود رکھتی ہوں گی لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پہلی حقیقی دریافت ہے۔ یہ نو دریافت شدہ شے جسے زیڈ این ذی سیون کیو کا نام دیا گیا ہے، بِگ بینگ کے 75 کروڑ سال بعد وجود میں آئی،بگ بینگ کے عمل کو کائنات کی ابتداء کے سبب کے طور پر جانا جاتا ہے۔