آئس ہاکی کا وہ مقابلہ جو 261 گھنٹوں تک جاری رہا،طویل ترین مقابلے کا وہ مقصد جسے جن کر آپ بھی تعریف کر اٹھے

البرٹا(ویب ڈسیک)کینیڈا میں انڈور آئس ہاکی کے ایک میچ میں 40 کھلاڑیوں نے حصہ لیا اور 261 گھنٹے تک کھیل جاری رکھ کر ایک نیا عالمی ریکارڈ بنایا ہے جس کا مقصد تھا کہ کسی طرح بچوں کے علاج کے لیے عطیات جمع کئے جائیں۔ اس طرح میچ کے اختتام تک بیمار بچوں
کے لیے دس لاکھ ڈالر کی رقم جمع ہوگئی تاہم گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے اس مقابلے کو ایک نیا عالمی ریکارڈ بھی قرار دیا ہے۔ اس انوکھے مقابلے کو ’بچوں کے لیے ہاکی میراتھن‘ کا نام دیا گیا تھا۔ آئس ہاکی کے اس غیرمعمولی مقابلے سے ملنے والی رقم بالخصوص سرطان کے شکار بچوں پر خرچ کی جائے گی۔ یہ کھیل 31 مارچ کی رات کو شروع ہوا تھا اور مسلسل گیارہویں دن تک جاری رہا۔ پھر اس کا اختتام ایک سائرن کی آواز پر ہوا ۔ کھیل ختم ہونے پر لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا۔ اس ریکارڈ کی تیاری میں ٹیموں کو ایک ماہ کا عرصہ لگا ہے۔ کھیل میں شامل تمام کھلاڑیوں کو آرام کا بہت کم وقت ملا لیکن جب جب ان کے ذہن میں بیمار بچوں کا خیال آیا وہ ہاکی اٹھا کر کھیلنے میں مصروف ہوگئے۔ تاہم بہت سے کھلاڑیوں کو چوٹیں بھی لگیں لیکن انہوں نے اس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنے مشن کو جاری رکھا۔