Categories
اسپیشل سٹوریز

موت دروازے پر ہے!!! پاکستانی نوجوان برین ہیمرج کا شکار کیوں ہو رہے ہیں اور اس سے کیسے محفوظ رہا جائے؟

لاہور: (ویب ڈیسک) برین ہیمرج فالج کی ایک قسم ہے، یہ دماغ کی شریان پھٹنے اور آس پاس کی بافتوں میں خون بہنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ برین ہیمرج میں خون دماغی خلیات کو تباہ کر دیتا ہے اور تقریباً 13 فیصد کیسز فالج کا باعث بنتے ہیں۔ پاکستان میں اس وقت نوجوانوں میں برین ہیمرج کے کیسز میں ہولناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ برین ہیمرج کیا ہے اور اس کے کیسز میں اضافے کی وجوہات کیا ہیں۔

برین ہیمرج کی اقسام: برین ہیمرج تیزی سے بڑھتا مرض ہے جو کینسر کے بعد دوسرا جان لیوا مرض ثابت ہو رہا ہے۔ دماغی شریان پھٹ جانا یا برین ہیمرج ایسا عارضہ ہے جس میں موت کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔ برین ہیمرج کی کئی اقسام ہیں، پہلی قسم کو انٹراکرینیل ہیمرج، یا انٹرا سیریبرل ہیمرج بھی کہا جاتا ہے ،انٹراکرینیل ہیمرج میں سر کے اندر خون بہنے لگتا ہے، اس کے علاوہ سیریبرل ہیمرج میں دماغ کے اندر یا ارگرد خون بہنے لگتا ہے۔ اسی طرح Subarachnoid ہیمرج سے دماغ اور حرام مغز کو ڈھانپنے والی جھلیوں کے درمیان خلاء پیدا ہوجاتا ہے۔ شریان پھٹنا: برین ہیمرج دماغ میں شریان پھٹنے سے ہوتا ہے جس سے خون کی فراہمی منقطع ہوجاتی ہے اور پھٹی ہوئی شریانوں سے خون رس رس کر دماغ کے نازک اور حساس حصوں میں پہنچنا شروع ہوجاتا ہے جس سے مریض کوما کی کیفیت میں چلا جاتا ہے۔ بلڈ پریشر میں ہونیوالا اضافہ کسی بھی انسان کو برین ہیمرج کی طرف لے جاسکتا ہے، ہمیشہ یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ بلڈ پریشر 130/200سے اوپر نہ جائے اور اچانک آپ کا بلڈپریشر ان ہندسوں کو عبور کرجائے تو شریانیں دباؤ کی وجہ سے پھٹ سکتی ہیں۔ ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ برین ہیمرج میں دماغی شریان پھٹ جاتی ہے جس سے دماغ کو نقصان پہنچتا ہے اور یہ مرض جان لیوا بھی ہوسکتا ہے، مریض کی جان بچنے کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ کھوپڑی کے اندر سوجن اور خون بہنے کو کتنی جلدی کنٹرول کیا جاتا ہے، یعنی کچھ لوگوں پر تو اس کے اثرات مستقل ہوسکتے ہیں جبکہ کچھ مکمل طور پر صحت یاب بھی ہوسکتے ہیں۔ مرض میں اضافے کی وجوہات: پاکستان میں ہر خاص و عام میں ڈپریشن کا مرض تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے، عموماً یہ دیکھا گیا ہے کہ لوگ جلدی دلبرداشتہ ہو جاتے ہیں جبکہ ذہنی تناؤ کا انجام ڈپریشن کی صورت میں نکلتا ہے جو برین ہیمرج کو دعوت دیتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق جسم میں بڑھتا کولیسٹرول بھی دماغی صحت پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ کھانے میں بے اعتدالی، جسمانی کسرت سے فرار اور نیند کی کمی بھی دماغی صحت کو متاثر کرکے برین ہیمرج کی راہ ہموار کرتی ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق سر میں لگنے والی چوٹ، منشیات کا استعمال، تمباکو نوشی اور خون پتلا کرنے والی ادویات بھی انسان کو برین ہیمرج کی طرف دھکیل سکتی ہیں۔ پاکستانی نوجوان برین ہیمرج کا شکار کیوں ہورہے ہیں؟ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں برین ہیمرج میں اضافے کی وجہ تناؤ، بلڈپریشر، شوگر اور لیور فنکشن متاثر ہونا اور فاسٹ فوڈ کا بڑھتا ہوا رجحان ہے جس سے جسم میں کولیسٹرول کی سطح بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ اگر آپ شوگر یا بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں تو یہ امراض برین ہیمرج کے خطرات میں بہت زیادہ اضافہ کرتے ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو ورزش کو اپنی زندگی کا معمول بنانا اور فاسٹ فوڈ سے گریز کرنا چاہیے، اگر آپ اچانک چونک جاتے ہیں، پڑھنے میں دقت پیش آتی ہے، اچانک سر میں شدید درد اٹھتا ہے، ہاتھ، ٹانگ یا چہرہ سن محسوس ہوتا ہے، جسم میں سنسناہٹ، سستی یا غنودگی محسوس ہوتی ہے تو آپ ذہنی کمزوری کا شکار ہوسکتے ہیں جو آگے چل کر برین ہیمرج کا سبب بن سکتی ہے۔