لبنان کی سرحد سے شروع ہونے والی کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، جہاں جمعرات کی شام سے رات گئے تک اسرائیلی فضائیہ نے 100 سے زائد راکٹ لانچروں کو نشانہ بنایا۔ اس کے جواب میں، حزب اللہ نے آج جمعہ کے روز شمالی اسرائیل پر ایک بڑے راکٹ حملے کا آغاز کیا، جس کے نتیجے میں متعدد علاقوں میں الرٹس بجائے گئے۔
اس راکٹ حملے کے بعد ایک شہری کے معمولی زخمی ہونے کی خبر موصول ہوئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ یہ حملہ شمالی سرحدی علاقوں میں ہوا، جہاں مقامی لوگوں کو زیر زمین پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ کئی مقامات پر “متعدد راکٹ” گرے ہیں، جس سے خطرے کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
حزب اللہ کے اس حملے کی وضاحت اس وقت سامنے آئی جب اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اعلان کیا تھا کہ “ہم جنگ کے ایک نئے مرحلے کے آغاز پر ہیں”۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اقدام حزب اللہ کے حالیہ حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے، جن میں ان کے 30 سے زیادہ کارکن ہلاک ہوئے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ نے دھماکوں کے بعد اپنے حامیوں کو ایک عزم کے ساتھ کہا ہے کہ وہ اس حملے کا جواب دیں گے۔ اسرائیلی حکام نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ راکٹوں کے حملے کے باعث کئی مقامات پر آگ لگ گئی ہے، جس کی روک تھام کے لئے فائر فائٹرز نے کام شروع کر دیا ہے۔
مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر عالمی برادری کی نظر ہے، جہاں وائٹ ہاؤس نے بھی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل آج اس بحران پر خصوصی اجلاس منعقد کرے گی تاکہ ممکنہ امن مذاکرات پر غور کیا جا سکے۔
یہ صورتحال اس وقت اور بھی نازک ہو گئی ہے جب اسرائیل نے اپنے سیکیورٹی اقدامات کو بڑھاتے ہوئے شہریوں کو فوری مدد فراہم کرنے کا آغاز کر دیا ہے، اور بین الاقوامی سطح پر بھی اس مسئلے کے حل کے لئے بات چیت کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
Discussion about this post